Tuesday, August 30, 2016

DEBATE : SPERM KAHA PAEDA HOTA HAI ? (URDU)


فَلۡیَنۡظُرِ الۡاِنۡسَانُ مِمَّ خُلِقَ ﴿۵﴾خُلِقَ مِنۡ مَّآءٍ دَافِقٍ ۙ﴿۶﴾یَّخۡرُجُ مِنۡۢ بَیۡنِ الصُّلۡبِ وَ التَّرَآئِبِ﴿۷

پھر انسان یہی دیکھ لے کہ وہ کس چیز سے پیدا کیاگیا۔ ایک اُچھلنے والے پانی سے پیدا کیا گیا ہے جو پیٹھ اور سینے کی ہڈیوں کی درمیان سے نکلتا ہے ______!
وہ کہتے سوال گندم جواب چنا __
اس میں لفظ آ رہا ہے
یخرج __ خارج ہو نا ، نکلنا ...
اور اک جناب صاحب نے نیچے اسکی توجہیح دی کہ کیا مردانہ نطفہ کمر اور سینے کی ہڈی کے بیچ پیدا ہوتا ہے ___؟
لیکن انکا یہی آنناً فانناً استدلال بھی ملحوظ ِ خاطر ہے کہ
سب سےپہل تو یہ نطفہ ریڑھ کی ہڈی ہی کے ریفلیکس سے خارج ہوتا ہے ....
اسکا سائینس خود اپنی بات رقم.کرتے ہوئے کہتی ہے اگر آپ کیہیں کہ یہ پیدا کیسے اور کہاں ہوتا ہے __ وہ جو سمجھتے سپرم ٹیسٹس کی بالز میںنپیدا ہوتا ہے ..جبکہ سائینس اب کیا کہتی ہے سنیے
جُنینی مراحل یعنی اسے انگریزی میں 
embryonic stages کہتے میں مردانہ وزنانہ تولیدی اعضاء یعنی فوطے testicle اور Ovary گردوں کے پاس سے ریڑھ کی ہڈی اور گیارہوں اور بارہویں پسلیوں کے درمیان سے نموپذیر ہونا شروع کرتے ہیں۔ بعدازاں وہ کچھ نیچھے اُترآتے ہیں ، زنانہ تولیدی غدود جسے gonads یعنی بیضہ دانیاں پیڑو pelvis میں رُک جاتی ہے جبکہ مردانہ اعضائے تولیدinguinal canal کے راستے خص دانی scrotum تک جاپہنچتے ہیں۔ حتٰی کہ بلوغت میں بھی جبکہ تولیدی غدود کے نیچے جانے کا عمل رک چکا ہوتا ہے ان غدود میں دھڑوالی بڑی رگ Abdominal aorta کے ذریعے خون اور اعصاب کی رسانی کا سلسلہ جاری رہتاہے۔ دھیان رہے کہ دھڑ والی بڑی رگ اس علاقے میں ہوتی ہے جو ریڑھ کی ہڈی اور پسلیوں کے درمیان ہوتا ہے ۔ لمفی نکاس (Lymphatic drainage اور خون کا وریدی بہائو بھی اس سمت ہوتاہے______!!یعنی یہی بیچ سے اچھلتا ہوا پانی آتا ہے
یہ جو اوپر میں ساینسی استدلال میں نے رکھا اسے ہوبہو کسی بھی جینات کی کتاب سے نکال کے پڑھا جا سکتا ہے نہ کہ یہ کسی مومن کی اپنی سائینسی توجہیع ہے ____ اسکے مصداق اگر اسے میں زرہ تھوڑا اور آسان کر دو‍ تو اسکا مطلب یوں ____!!
ابتدائ مراحل میں سپرم اور ایگ گردوں کو ملانے والی ٹیوب کے ساتھ پسلیوں (جوکہ سینے اور ریڑھ کی ہڈی کے ساتھ جڑا ہوا چھجا ہے) کے ہڈیوں کے بیچوں بیچ اپنا وجود پیدا کرنا شروع کرتے ٹیس ٹیز میں جب لیکوڈ پہنچتا ہے تو وہ اسی ٹیوب کے راستے سکارٹم کے دو گول دائروں میں آتا ہے .. جہاں وہ ڈویزن کے مراحل سے گزرتا ہے _____!!
اب اسکو زرہ میں نکات میں الگ الگ کوڈ کر کے سامنے رکھتا ہوں آپکے _
95
to 98% accurate! Only 2-5% of the semen is contributed by the testicles. The rest is produced in the glands located in the pelvic cavity.
یعنی دو سے پانچ فیصد سیمن ٹیسٹیکل بالز کی اشتراکیت سے بنتا ہے __ پچانوے سے لے کے اٹھانوے فیصد پلیوس کیویٹی کے ساتھ میں لگے گلینڈز میں __ اور پیلوس کیویٹی ریڑھ کی ہڈی کے ساتھ متصل ہے جو اسے وہاں گلینڈز کی مدد سے اوپر ہی پیدا کر دیتا ہے
During coitus semen is ejaculated from the two storage areas called the seminal vesicles, and NOT FROM THE TESTICLES.
یعنی سیمنی ویزیکلز وہ ویزکلز ہیں جو ہڈی سےجُڑی ہیں ___ یعنی خروج کے لمحوں میں سیمن باہر آتا ہے پہلے ویزیکل ٹیوب جو اوپر ہڈی کے ساتھ جڑی ہے نہ کہ ٹیسٹیکل سے ___
اگلے لمحہ __!
اب قرآن کہتا ہے کہ ہڈیوں کے بیچ سے آتا ہے ..اچھل کر
اسکی سائینس یوں تو جیح پیش کرتی ہے.
The
Expulsion is a spinal cord reflex that is mediated by somatic motor components of the peri Neal branch of the pudendal nerve that originate from nerve roots S2–S4 as well as by concurrent relaxation of external urethral sphincter and urogenital
We can see from the statement above that the expulsion is a spinal cord reflex. Without the involvement of the spinal cord it would be less likely for the process to occur.
In men with spinal cord injury, the ability to ejaculate is less common than the ability to obtain an erection. The rate of ejaculation varies depending on the nature and location of the neurological injury. In complete upper motor neuron lesions, the ejaculation rate is estimated at 2 percent. In incomplete upper motor neuron lesions, the ejaculation rate is estimated to be somewhat higher at approximately 32%. Many men who are able to ejaculate experience retrograde ejaculation into the bladder, some may experience dribbling of semen.
Apparently people who have spinal cord injuries have extreme difficulties in ejaculating and in case they do many experience a back flow of semen into the bladder or mere dribbling of semen. This does show that an injury to the spinal cord does have a profound effect to the ejaculation process
یعنی سیمن کا نزول ہونا ..
ریڑھ کی اور سینے کی ہڈی کے ریفلیکس یعنی جھٹکنے سے پیش آتا ہے ___بیچوں بیچ سے اسکے بغیر یہ ممکن نہیں جنکی بیک بون میں انجری ہے نروز انجرڈ ہیں وہ اچھلتا ہوا نطفہ یخرج کرنے کے عمل سے قاصر ہیں ___!
اس آیت فری تھنکر گروپ میں دی گئ اس میں دو لفظ استعمال ہوئے ہیں
ایک ____!
صلب ___! ریڑھ کی ہڈی جسے انگش میں 
Lions کہا جاتا ہے ___!
دوسرا ___!
الترب ___!(پسلیاں )
قابل غور لفظ ہے ریڑھ کی مین ہڈی لوائن
میڈیکل ساٰئنس اسے اپنے لفظوں میں بیان کرتے ہوئے کہتی ہے
the word loins refers to:
The region of the hips, groin, and lower abdomen.
b. The reproductive organs.
یعنی جب لوائن ریڑھ کی ہڈی کا ذ کر آتا ہے تو اسکی ٹیل پہ مراد ہپ لوئر ریجن اور تولید شامل ہو جاتے ہیں ......الگ تھلگ ہرگز نہیں
So
Sperm is produced in the testes and is then transfered to the seminal vesicles awaiting ejaculation, the=is accounts for 5 % of the ejaculate, the rest of the ejaculate comes from the seminal vesicles 80%,with the وprostate gland and the bulbourethral and urethral glands producing the rest of the ejaculate . At the time of ejaculation, all this (semen, which contains the sperm) is released
یعنی سیمن مطلب سپرم کی پانچ فیصد جمع خروج مردانہ بالز جسے ٹیسٹیز کہتے ہیں وہاں سے ہوتی ہے باقی اسی فیصد جمع خروج سیمینل ویزیکل جو ٹیوب کے زریعے ریٹھ کی ہڈ ی کی ٹیل کے ناطے سے جڑی ہے سو وہیں سے خروج کا عمل شروع ہوتا ہے___!
The seminal vesicles are anterior to the sacrum and coccyx (lower back, loin) and the ribs are anterior to the seminal vesicles
If one was to draw a line from the tip of the coccyx, to the upper portion of the seminal vesicle _ either one of the two_ and extend the line forward it will catch the ribcage.The seminal vesicles from which the semen spurts out during coitus, lies between the ribs and the coccyx (backbone)!
پس ثابت ہوا کہ
نطفہ ریڑھ کی ہڈی سے جڑے ویزیکلز سے ہی یخرج کاعمل طئے کرتا ہوا ٹیوب کے راستے باہر آتا ہے ________!
اب غالب کمال جیسے بندوں سے ملحد سائینس سیکھیں گے تو واقعی میں کمال ہو گا ..
غالب کمال صاحب نے کہا سپرم ناکارہ ہو جاتے ہیں اگر درجہ حرارت 37 ڈگری سےدو ڈگری سے کم درجہ حرارت کی ضرورت ہوتی سپرم کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے سو ریڑھ کی ہڈی کے ساتھ وہ زندہ نہیں رہ سکتے
لیجئے کمال صاحب سائینس کی اپنی زبان میں
the temperature dependence of overall rotational diffusion and local backbone motion...
بیک بون کا نارمل ٹیمپریچر چوتیس ڈگری ہوتا ہے کسی معالج سے بھلے اپنی بیک بون کا ٹمریچر ماپ کر تسلی کر لیں یا بُک میں کوریئر کر دوں گا اس متعلق ___ کجا یہاں بیک بون ٹیل پہ آکے مزید درجہ حرات نارمل ہو جاتا ہے
سو سپرم کو خطرہ نہیں جناب کی عقل کو ہے __
جو کچھ نہیں کرتے وہ کمال کرتے ہیں !
تحریر مہران درگ



No comments:

Post a Comment